class="post-template-default single single-post postid-1213 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

امریکا نے بھارت کی ایک نہ سنی، سکھوں کو خالصتان ریفرنڈم کی اجازت

امریکا نے بھی بھارت کی ایک نہ سنی اور سکھوں کو خالصتان کیلئے ریفرنڈم کی اجازت دے دی۔ سان فرانسسکو میں گزشتہ روز ہونے والے ریفرنڈم میں ایک لاکھ 27 ہزار سکھوں نے ووٹ ڈالے۔سکھوں کی بڑی تعداد خالصتان کے پرچم لہراتے ہوئے ووٹ ڈالنے کیلئے پہنچی تھی۔ سکھ مسلسل بھارت کے خلاف اور اپنے آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے رہے۔شرکا کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا دعویدار بھارت سکھوں کو ان کا جمہوری حق دینے سے انکاری ہے۔ امریکا نے اعتراضات کے باوجود اظہار رائے کی آزادی کی فرسٹ امینڈمنڈ کے تحت ریفرنڈم کی آزادی دی۔سوک سینٹر پلازہ میں منعقد ریفرنڈم کا آغاز گرپتونت سنگھ پنوں نے ووٹ ڈال کر کیا۔ گرپتونت سنگھ پنوں کو ریفرنڈم میں ووٹ ڈالنے کیلئے امریکی حکام خصوصی سیکورٹی میں لے کر آئے۔گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ سکھ بھارت کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ سیاسی طور پر شکست، مودی سیاست کا خاتمہ اوربھارت کو معاشی طور پر تباہ کرنا ہمارا نعرہ ہے۔سکھ بھارت کی نسل کشی کا جواب بھی جمہوری انداز میں دے رہے ہیں۔بھارت سے آزادی کے سوال پر ہونے والے ریفرنڈم کی نگرانی غیر جانبدار پینل کر رہا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter