class="post-template-default single single-post postid-1540 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا

اسلام آباد(آئی پی ایس)اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے بہن علیمہ خانم کو جاری ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشت گردی ونگ کے نوٹسز کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی ۔وکیل درخواست گزار شیراز رانجھا ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے،وکیل شیراز رانجھا نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کے پاس کوئی ایسا میٹیریل موجود نہیں جس سے سائبر کرائم ہوا ہو۔علیمہ خان کے خلاف جاری انکوائری یا شکایت کو خارج کیا جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پہلے رپورٹ منگوا لیتے ہیں دیکھتے ہیں انکوائری ہے بھی کہ صرف شکایت ہے، ایف آئی اے آج ہی علیمہ خان کے خلاف انکوائری یا شکایت کی تفصیلات فراہم کرے،آپ کو رپورٹ کاپی مل جائے تو آپ اپنا جواب ایف آئی اے کو جمع کروادیں ، اس دوران ایف آئی اے علیمہ خان کو ہراساں نہ کرے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو علیمہ خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے میں کوئی شکایت یا انکوئری ہے تو اس کی رپورٹ علیمہ خان کو فراہم کی جائے۔ ایف آئی اے علیمہ خان کے خلاف کوئی تادیبی کاروائی بھی نہ کرے۔ کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے ایف آئی اے نوٹسز کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا، ان کی درخواستوں میں ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا تھا۔علیمہ خان نے درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا بھی کی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے اپنی درخواست میں ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشتگری ونگ کی طرف سے جاری نوٹسز معطل کرنے کی استدعا کی۔ درخواست میں مقف اپنایا گیا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم اور انسداد دہشتگری ونگ کی طرف سے الگ الگ نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔مزید درخواست کی گئی کہ عدالت فریقین کو انکوائری سے متعلق شواہد پیش کرنے کا بھی حکم دے اور بتایا جائے کہ کن الزامات اور شواہد کے تحت نوٹسز جاری کیے گئے ہیں تاکہ درخواست گزار کو قانونی دفاع کا حق مل سکے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter