class="post-template-default single single-post postid-9361 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

شکر ہے کے پاکستان میں کہیں تو قانون برابر ہے۔ ویسے تو ہمارے ہاں قانون ہمیشہ سے ہی امیر، بڑے ، طاقتور کی داشتہ رہا ہے۔

شکر ہے کے  پاکستان میں کہیں تو قانون برابر ہے۔ ویسے تو ہمارے ہاں قانون ہمیشہ سے ہی امیر، بڑے ، طاقتور کی داشتہ رہا ہے۔
مگر ڈاکوؤں نے کہا کہ “ہمارا قانون سب کےلیے برابر ہے۔”
جی ہاں یہ بات ڈاکوؤں نے شکار پور کے ایک سول جج کو گن پوائنٹ پہ لوٹتے ہوئے کہی۔
جنابِ عالی ڈاکو  جج صاحب کا موبائل فون اور نقدی رقم چھین کر آسانی سے فرار ہوگئے۔
تو تفصیل اس اجمال کی یہ ہے کہ جج صاحب نے ڈاکوؤں کو کہا کہ میں سیشن کورٹ کا جج ہوں ، میرا خیال کریں، ڈاکوؤں نے اس کے جواب میں کہا کہ ۔۔ *ہمارا قانون سب کیلئے برابر ہے۔
اب آپ اسی واقعے سے اندازہ لگا لیں کہ ہمارے وطنِ عزیز کے کیا حالات چل رہے ہیں؟ سیشن جج جیسے محفوظ نہیں تو پھر عام آدمی کا تو اللہ ہی حافظ ہوا۔
جب سے ہوش سنبھالا ہے اسوقت سے کبھی بھی قانون کی حکمرانی میں نے اس مُلک میں نہیں دیکھی۔ اب اس ملک کو معرضِ وجود میں آئے ستتر سال ہو گئے ہیں  اور ہمارا یہ حال ہے کہ ہم 1947 سے ایک ایسی کشتی میں سوار ہیں جس کا کوئی ملاح نہیں ہے۔ یہ کشتی اِدھر اُدھر ہچکولے کھاتی پھر رہی ہے۔کبھی کبھار ساحل کے قریب آتی ہے مگر اگلے ہی لمحے بہت طاقتور لہر  اسے دوبارہ ساحل سے دور کر کے لے جاتی ہے۔اور وہ لے جانے والے بھی ہم ہی ہوتے ہیں۔
ہم ابھی تک گٹروں، اور اسکے ڈھکن چوری ہو جانے کے مسائل سے ہی نہیں نکل پائے۔ سکول ہے تو استاد نہیں۔ استاد ہے تو سکول کا کچھ اتا پتا نہیں۔ بس یہی کچھ چل رہا ہے۔
یہ صرف محض ڈاکہ ہی نہیں بلکہ ہمارے سسٹم کے منہ پہ زناٹے دار تھپڑ ہے کہ کر لو جو کرنا۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter