ممبئی پولیس نے بھارتی معروف اداکار، پٹودی خاندان کے نواب سیف علی خان پر حملہ کرنے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اداکار سیف علی خان کو ممبئی میں ان کے گھر پر چاقو مارے جانے کے ایک دن بعد ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔مذکورہ شخص کو آج صبح گرفتار کر کے باندرہ پولیس اسٹیشن لایا گیا، پولیس کی جانب سے اس سے متعلق زیادہ معلومات تاحال شیئر نہیں کی گئی ہیں۔میڈیا رپورٹس میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پولیس تاحال اس بات کی تصدیق نہیں کر رہی ہے کہ آیا یہ وہی شخص ہے جس نے گزشتہ روز سیف علی خان کے گھر میں گھس کر حملہ کیا تھا۔پولیس نے مزید پوچھ گچھ کے لیے مشتبہ شخص کو باندرہ پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ 1 روز قبل رات گئے ملزم نے اداکار کے باندرہ میں واقع اپارٹمنٹ پر فائر اسکیپ سیڑھی کے ذریعے رہائش گاہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔خون میں لت پت والد کو بیٹے نے رکشے میں اسپتال پہنچایا، شدید زخمی سیف علی خان کی حالت خراب ہونے کے باعث ان کی نیوروسرجری بھی کرنی پڑی تھی۔ممبئی پولیس کے مطابق یہ خوفناک واقعہ 16 جنوری کی صبح ساڑھے 3 بجے پیش آیا تھا۔حملہ آور مبینہ طور پر چوری کی نیت سے داخل ہوا تھا اور بچوں کے کمرے میں داخل ہو کر اس نے سیف پر چھری سے وار کیے تھے۔اداکار کو چھریوں کے متعدد زخم آئے تھے جن میں چھاتی اور ریڑھ کی ہڈی میں ایک گہری چوٹ بھی شامل ہے۔
بالی ووڈ کے معروف اداکار سیف علی خان گھر میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر زخمی ہونے کے بعد ممبئی کے لیلاوتی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیف علی خان کی حالت سرجری کے بعد اب خطرے سے باہر ہے اور ڈاکٹرز نے اُنہیں آئی سی یو سے ایک خصوصی کمرے میں منتقل کروا دیا ہے۔لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹر نتن نارائن ڈانگے نے اداکار کی طبیعت کے حوالے سے میڈیا کو بتایا ہے کہ سیف علی خان کی طبیعت میں اب کافی بہتری آئی ہے، وہ چلنے بھی لگے ہیں، کوئی مسئلہ نہیں ہے اور اب اُنہیں زیادہ تکلیف بھی نہیں ہے۔اُنہوں نے بتایا کہ طبیعت میں بہتری آنے کے بعد اب ہم نے اُنہیں آئی سی یو سے خصوصی کمرے میں منتقل کر دیا ہے لیکن ان کی ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ کی وجہ سے تقریباً ایک ہفتے تک لوگوں کو ان سے ملنے جلنے منع کیا ہے کیونکہ اس صورت میں انفیکشن پھیلنے سے ان کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔لیلاوتی اسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر نیرج اتمانی نے سیف علی خان کے بارے میں میڈیا کو بتایا کہ جب خان صاحب اسپتال پہنچے تو وہ خون میں لت پت تھے لیکن پھر بھی وہ شیر کی طرح خود چل کر اسپتال میں داخل ہوئے اور ان کا بیٹا تیمور بھی ان کے ساتھ تھا، وہ ایک حقیقی ہیرو ہیں۔اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر چاقو 2 ملی میٹر گہرا لگتا تو وہ شدید زخمی ہو سکتے تھے۔
Post your comments