یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے پر بات کرنے کے لیے اتوار کے روز امریکی صدر سے فلوریڈا میں ملاقات کریں گے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ مذاکرات میں خاصی بہتر پیش رفت ہورہی ہے مگر انہیں خدشہ ہے کہیں روس ان مذاکرات کو سبوتاژ نہ کردے۔
یورپ میں دوسری جنگ عظیم کے بعد سب طویل جنگی تنازعے پر امریکا کی خصوصی کوششوں کے حوالے سے زیلینسکی نے بتایا کہ نئے سال کے آغاز سے قبل کافی کچھ طے ہوچکا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ امریکی صدر سے ہونے والی بات چیت میں وہ مشرقی یوکرین اور زاپورزشیا ایٹمی پلانٹ کے حوالے سے بھی گفتگو کریں گے جن پر اس وقت روس کا قبضہ ہے۔
یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس نے رات گئے یوکرین پر 500 ڈرونز اور 40 میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ روس نے یوکرین میں توانائی اور شہری انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔ روسی حملوں سے ظاہر ہے روس جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتا۔
خبر ایجنسی کے مطابق 26 اور 27 دسمبر کی درمیانی شب روس نے یوکرین پر تقریباً 500 ڈرونز داغے، جن میں بڑی تعداد ڈرونز کی تھی، جبکہ 40 میزائل بھی فائر کیے گئے، جن میں کنژال ایروبالسٹک میزائل شامل تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی حملوں میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ ہزاروں گھروں کی بجلی منقطع ہوگئی ہے۔













Post your comments