“ فلسفہِ عدم تولید کا یہ نظریہ کہتا ہے کہ نئے انسان کو دنیا میں لانا اخلاقاً غلط ہے کیونکہ زندگی ناگزیر طور پر درد، تکلیف، ناانصافی اور موت سے بھری ہے، اور جو پیدا نہیں ہوتا وہ ان تمام دکھوں سے ہمیشہ محفوظ رہتا ہے۔ اس نظریے کے مطابق خوشی محدود اور عارضی ہے جبکہ تکلیف گہری اور یقینی، اس لیے عدم وجود کو وجود پر ترجیح دی جاتی ہے۔ یہ نقطۂ نظر جدید فلسفی ڈیوڈ بیناٹر نے مضبوط بنیادوں کے ساتھ پیش کیا، مگر اس کی جڑیں قدیم بدھ مت، یونانی ٹریجڈی اور مایوسی پسند فلسفے میں بھی ملتی ہیں، جہاں پیدا نہ ہونا بہتر قرار دیا گیا۔
Mohammad Naeem Talat










Post your comments