کینیڈا نے بل سی-3 نافذ کر دیا ہے، جس کے تحت بیرونِ ملک پیدا ہونے یا گود لیے جانے والے افراد کے لیے شہریت کے حقوق میں نمایاں توسیع کی گئی ہے

کینیڈا نے بل C-3 نافذ کر دیا ہے، جس کے تحت بیرونِ ملک پیدا ہونے یا گود لیے جانے والے افراد کے لیے شہریت کے حقوق میں نمایاں توسیع کی گئی ہے، اور “فرسٹ جنریشن لمٹ” میں ترمیم کی گئی ہے۔ یہ نیا قانون 15 دسمبر 2025 سے نافذ العمل ہو چکا ہے۔
یہ تبدیلیاں 2023 کے عدالتی فیصلے کے جواب میں کی گئی ہیں، جس میں سابق قانون کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا۔ اس قانون سے بنیادی طور پر “لاسٹ کینیڈینز” کو فائدہ پہنچتا ہے—یعنی وہ افراد جنہوں نے پرانے اور فرسودہ قوانین کی وجہ سے شہریت کھو دی تھی یا کبھی حاصل ہی نہیں کر سکے تھے۔
بل سی-3 کے اہم اثرات:
• ماضی کے کیسز کے لیے خودکار شہریت:
15 دسمبر 2025 سے پہلے پیدا ہونے والے وہ افراد جو سابق فرسٹ جنریشن لمٹ یا دیگر پرانے قوانین کی وجہ سے کینیڈین شہری نہیں بن سکے تھے، انہیں خود بخود شہریت بحال یا عطا کر دی جائے گی۔
• نسب کے ذریعے شہریت میں توسیع:
اب وہ کینیڈین شہری جو خود بیرونِ ملک پیدا یا گود لیے گئے ہوں، اپنے ایسے بچوں کو بھی شہریت منتقل کر سکتے ہیں جو بیرونِ ملک پیدا یا گود لیے گئے ہوں—بشرطیکہ والد یا والدہ کینیڈا سے “مضبوط تعلق” ثابت کریں۔
یہ مضبوط تعلق اس طرح ثابت ہوگا کہ بچے کی پیدائش یا گود لینے سے پہلے والد یا والدہ نے کینیڈا میں کم از کم 1,095 دن (تین سال) جسمانی طور پر قیام کیا ہو۔
• موجودہ شہریت کا کوئی نقصان نہیں:
اس نئے قانون کے تحت کسی بھی شخص کی موجودہ کینیڈین شہریت ختم نہیں ہوگی۔
• شہریت ترک کرنے کا آسان طریقہ:
وہ افراد جو اس قانون کے تحت خود بخود کینیڈین شہری بن جائیں لیکن شہریت برقرار نہیں رکھنا چاہتے، وہ ایک سادہ طریقۂ کار کے ذریعے شہریت ترک کر سکتے ہیں۔
مزید معلومات اور اہلیت جانچنے کے لیے، افراد امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ کینیڈا  کی سرکاری ویب سائٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔
آج کےلئے اتنا ہی، ملتے ہیں اگلے ہفتے کسی اور نئے موضوع کے ساتھ۔ اپنا اور دوسروں کا خیال رکھئیے گا۔ شکریہ۔
Mohammad Naeem Talat

About the author /


Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *