پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی الیکشن کمشنر رؤف حسن نے اعلان کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں بیرسٹر گوہر علی خان دوسری بار بلامقابلہ چیئرمین اور عمر ایوب خان پارٹی کے بلامقابلہ سیکرٹری جنرل منتخب ہوگئے ہیں۔نومنتخب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ‘ یاسمین راشد پنجاب ، حلیم عادل شیخ پی ٹی آئی سندھ کے بلا مقابلہ صدور منتخب ، اس موقع پر پی ٹی آئی کے چیئرمین کے عہدے سے رضاکارانہ طور پر کاغذات نامزدگی واپس لینے والے امیدوار اشرف جبار اور محمد اسلم جبکہ چیئرمین اور سیکرٹری جنرل کے انتخابات کے انعقاد کیلئے مقررہ ریٹرننگ افسران عائشہ خالد اور آمنہ علی بھی موجود تھیں۔ رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ہم نے تیسری مرتبہ انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کروایا ہے۔ یہ الیکشن سپریم کورٹ کی جانب سے وضع کردہ الیکشن رولز کے مطابق کرائے گئے ہیں۔ تحریک انصاف کے چیف فیڈرل الیکشن کمشنر روف حسن نے بتایا کہ چیئرمین اور سیکرٹری جنرل کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے والے دیگرامیدواروں کے دستبردار ہونے کے بعد بیرسٹر گوہر علی خان چیئرمین جبکہ عمر ایوب خان بلامقابلہ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف منتخب ہوگئے ہیں۔ انہیں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے نامزد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین کے عہدے کیلئے ابتدائی طور پر چار درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے اشرف جبار ، محمد اسلم اور بیرسٹر گوہر خان کی درخواستیں قبول ہوئیں جبکہ نوید انجم خان کی درخواست مسترد کی گئی تھی۔ اس دوران خیبر پختونخوا، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے الگ الگ پریس کانفرنسز میں صوبائی نتائج کا اعلان بھی کیا گیا جن کے مطابق نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوگئے۔ اسی طرح پی ٹی آئی پنجاب کی صدر یاسمین راشد اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ بھی بلامقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ پولنگ کا عمل صرف پی ٹی آئی کے بلوچستان کے صدر کے عہدے کیلئے ہوا۔ الیکشن کے نتائج کے مطابق داود شاہ کاکڑ کا پینل ”کامیاب جوان“ 445 ووٹ لے کر کامیاب قرار پایا جبکہ منیر بلوچ پینل 435 اور امین اللہ جوگیزئی پینل 57 ووٹ حاصل کر سکا۔
اکبر ایس بابر کا پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ایک بیان میں اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ 5 مارچ کو الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی الیکشن چیلنج کریں گے، شفاف الیکشن کا مطالبہ کرنے والوں کا انٹرا پارٹی الیکشن تاریخ میں ایک نیا سیاہ باب ہے۔اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ ساڑھے 8 لاکھ پی ٹی آئی ممبران میں سے 940 نے ووٹ دیے، 0.11 فیصد پی ٹی آئی ممبران نے تازہ ترین انٹرا پارٹی الیکشن میں ووٹ ڈالا۔انہوں نے کہا کہاب آپ ہی بتائیں انٹرا پارٹی الیکشن کے نام پر اس فراڈ کو کیسے تسلیم کریں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیف الیکشن کمشنر رؤف حسن نے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا تھا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران رؤف حسن نے بتایا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر گوہر چیئرمین اور عمر ایوب سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے ہیں، اس بار الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم کرے گا اور ہمیں انتخابی نشان واپس ملے گا۔رؤف حسن نے مزید کہا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کے ساتھ یہ معاہدہ ہے کہ انتخابی نشان واپس ملنے پر پارلیمانی پارٹی دوبارہ پی ٹی آئی میں شامل ہوجائے گی۔
Post your comments