پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اور لیجںڈری اداکار و پروڈیوسر عثمان پیرزادہ بھی بجلی کے مہنگے بل سے پریشان ہو گئے، انہوں نے مستقبل میں بجلی کٹوانے پر غور و فکر شروع کر دیا۔ان دنوں لیجںڈری اداکار کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں وہ نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔دورانِ انٹرویو میزبان عثمان پیرزادہ سے سوال کرتی ہیں کہ لوگ بجلی کے بلوں سے پریشان ہیں، آپ کا کیا حال ہے؟میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توبہ توبہ، میرا اتنا خوفناک بل ہے، آئندہ مہینوں میں کیا ہو گا سمجھ سے باہر ہے؟ مجھے لگتا ہے کہ بجلی کٹوانی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ میری قوتِ خرید سے باہر ہو گئی ہے، مجھے ان لوگوں کا بھی خیال آتا ہے جن کے وسائل کم ہیں، پتہ نہیں وہ کیسے گزارا کرتے ہیں، اوپر سے گرمی نے بھی برا حال کیا ہوا ہے، ہم بجلی کے بغیر گزارا بھی نہیں کر سکتے۔عثمان پیر زادہ نے مزید کہا کہ سولر پینل لگوانے کا سوچا لیکن وہ بھی مہنگے ہیں، اس کے اوپر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے اور پھر ٹیکنالوجی بھی آئے دن تبدیل ہو رہی ہے، اس کے لیے وقت بھی نہیں، اس لیے سمجھ نہیں آتا بندہ جائے تو جائے کہاں؟اداکار نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ میں، اہلیہ اور ہماری بیٹی ایک کمرے میں گزارا کرتے ہیں، ایک اے سی چلاتے ہیں، اس پر بھی بہت خطرناک بل آتا ہے۔
بلوں سے پریشان عثمان پیرزادہ کا بجلی کٹوانے پر غور


Weekly E Paper

Article
پی ٹی آئی: قیادت، ادارہ سازی اور آگے کا راستہ تحریر: نجیم شاہ
Posted in: Article, Newsتحریک انصاف نے پاکستان کی سیاست میں ایک نئی فضا پیدا کی۔ یہ وہ جماعت تھی جس نے تبدیلی کا نعرۂ لگایا، نوجوانوں کو متحرک کیا اور عوام میں یہ اُمید پیدا کی کہ شاید روایتی سیاست سے ہٹ کر کچھ بہتر ممکن ہے۔ عمران خان کی شخصیت نے عوامی سطح پر ایک مضبوط تاثر […]
Read More-
ایک عورت اور وکیل کی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں
Posted in: Article, News -
-
-
sports
کینیڈا کی اولمپئن سوئمر پینی اولکسیاک مشکل میں پھنس گئیں
Posted in: News, Sportsکینیڈا کی اولمپئن سوئمر پینی اولکسیاک مشکل میں پھنس گئیں، پینی اولکسیاک ورلڈ سوئمنگ چیمپئن شپ سے اینٹی ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی کی تحقیقات کی وجہ سے دستبردار ہو گئیں۔پینی اولکسیاک پر مبینہ طور پر مقام بتانے کے قانون کی خلاف ورزی کا الزام ہے، ایلیٹ ایتھلیٹس کو ڈوپنگ اتھارٹیز کو اپنے مقام کے […]
Read More
Post your comments