اسرائیلی حملے میں حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت کے بعد تہران کا مزید ہمہ جہت اور وسیع پیمانے پر جوابی حملہ متوقع ہے۔ایرانی اخبار نے دعویٰ کیا کہ امکان کم ہے کہ ایران کے جوابی حملے کو ناکام بنایا جاسکے۔ ایران اس بار تل ابیب، حیفا اور اسرائیلی اسٹریٹیجک مراکز کو نشانہ بناسکتا ہے۔ایران کے اہداف میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت میں ملوث اسرائیلی حکام کے گھر بھی ہوسکتے ہیں۔خیال رہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ تہران میں اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔ ان کے ساتھ ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے فون پر رابطہ کیا اور کہا کہ اسرائیل سے انتقام لینے کے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔دوسری جانب پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ دہشتگرد صہیونی ریاست کو اس کے جرم کا فیصلہ کن ردِعمل دیا جائے گا۔
Home / Breaking News, News, World / تہران کے جوابی حملوں میں کن اسرائیلی مقامات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے؟ ایرانی اخبار نے بتادیا
تہران کے جوابی حملوں میں کن اسرائیلی مقامات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے؟ ایرانی اخبار نے بتادیا


Weekly E Paper

Article
The unforgiven security laps from India by Prof. Shaukat Pervez Mussarat Awan
Posted in: Article, NewsFalse flag operation in Pahalgam or The unforgiven security laps from India by Prof. Shaukat Pervez Mussarat Awan Chairman Kashmir Freedom front Austria President Pakistan Press Club Austria If you look at the recent terrorist attack in Indian Occupied Kashmir(Pahalgam) the question arises how this terrorist attack has taken place in the place of extremely […]
Read More-
-
-
-
آخر ہونے کیا جا رہا ہے؟ شیخ خالد زاہد
Posted in: Article, News
sports
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے اطراف سرچ آپریشن
Posted in: News, Sportsپاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کے دوبارہ آغاز سے قبل راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے اطراف میں سرچ آپریشن کیا گیا۔ سرچ آپریشن کے دوران اسٹیڈیم کے اطراف تمام دکانوں کو بند کروادیا گیا۔ آپریشن میں پولیس، سول ڈیفنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار شامل ہوئے۔ہفتے سے دوبارہ شروع ہونے والے پی […]
Read More-
-
امریکی لیجنڈری ریسلر سابو چل بسے
Posted in: News, Sports
Post your comments