بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب پر بگلیہار ڈیم اور سلال ڈیم سے پاکستان آنے والا پانی روک دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے کشن گنگا پروجیکٹ کے ذریعے پانی کے بہاؤ کو بھی کم کرنے کی تیاری شروع کر دی، جس سے دریائے جہلم میں پانی کی کمی کا خدشہ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے ہفتے کے روز سے بگلیہار ڈیم کے ذریعے پاکستان کی طرف بہنے والا پانی روکنا شروع کیا تھا، جو اب90 فیصد تک روک دیا گیا ہے جبکہ کشن گنگا ڈیم کےلیے بھی اسی طرح کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ کشن گنگا ڈیم، شمال مغربی ہمالیہ کی وادی گریز میں واقع پہلا میگا ہائیڈرو پاور پلانٹ ہے، جس میں 15 ہزار ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، جلد ہی اس کے ذریعے دریائے جہلم میں آنے والے پانی کے بہاؤ کو روک دیا جائے گا۔بھارتی میڈیا کے مطابق دریں اثناء مقبوضہ جموں و کشمیر میں واقع سلال ڈیم کے گیٹ بھی بند کر دیے گئے ہیں، ڈیم کے گیٹ بند ہونے سے ضلع ریاسی میں دریائے چناب کی سطح آب میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔مقامی رپورٹس کے مطابق دریا کا پانی معمول سے خاصا کم ہو گیا ہے، جو کہ سلال ڈیم کی بندش کا براہ راست نتیجہ ہے۔خیال رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی دھمکی دی گئی تھی، جس پر پاکستان نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے پانی کی بندش کو جنگ کے مترادف قرار دیا تھا۔بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرتے ہوئے ’ہیلڈ ان ابیینس‘ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق عالمی قوانین میں دوطرفہ معاہدوں کےلیے’ہیلڈ ان ابیینس‘ کا لفظ استعمال نہیں ہوتا اور سندھ طاس معاہدے میں بھی ایسا کوئی لفظ موجود نہیں ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے میں ’ٹرمینیشن‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے اور یہ’ٹرمینیشن‘ بھی باہمی رضامندی سے ہوسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق بھارتی سیکریٹری آبی امور کے خط میں ’ہیلڈ ان ابیینس‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔
بگلیہار ڈیم میں چند گھنٹے سے زائد بھارت پانی نہیں روک سکتا: سابق واٹر کمشنر شیراز میمن
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی نظر میں سندھ طاس معاہدہ قائم ہے اور اس معاملے پر مقامی اور عالمی قانونی ماہرین سے بھی بات ہوئی ہے، معاہدے کی موجودگی میں بھارت کی طرف سے پاکستان کا پانی کم کیا جا رہا ہے۔پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ صورت حال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔بھارت کی معاہدے کی خلاف ورزی کامعاملہ جلدعالمی بینک کے ذریعے متعلقہ فورمز پر اٹھائیں گے۔
Post your comments