class="post-template-default single single-post postid-11251 single-format-standard kp-single-standard elementor-default elementor-kit-7">

افغان باشندوں کی وطن واپسی کل سے شروع ہوگی؛ ہولڈنگ سینٹر قائم

افغان باشندوں کی وطن واپسی ،کل سے شروع ہوگی۔ حکومت نے افغان باشندوں کی واپسی کیلئے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی اور اس تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، افغان باشندوںکی واپسی کاعمل تیز کرنے کیلئے اسلام آباد ، پشاور سمیت مختلف مقامات پر ہولڈنگ سینٹر بنا دیئے گئے ، جہاںواپس جانے والے افغانیوں کو خوراک ،صحت کی سہولتیں فراہم ہوں گی ، اسلام آباد اور پشاور سمیت ملک بھر سے افغان باشندوں کی واپسی کل (پیر )سے شروع ہ وجائے گی افغان باشندوں نے واپسی کیلئے انتظامات فائنل کر دیئے ہیں جبکہ پشاور سمیت کے پی بھر میں مزید ایک درجن سے زاہد افغان تعلیمی ادارے بھی بند ہوگئے ہیں، اسلام آباد کے مختلف مقامات پر افغان کاروباری افغانیوں نے اپنا کاروبار سمیٹنے کا عمل تیز کر دیا ہے ، افغان باشندوں کی واپسی کے لئے وفاقی حکومت نے سیکورٹی کے انتظامات بھی موثر کرنے کی ہدایت کر دی ہے، کمشنر یٹ افغان باشندوں نے بھی اس حوالے سے اپنے بعض ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔

خیبر پختونخوا میں امن و امان کے حوالے سے تشویشناک خبر، ڈیر اسمٰعیل خان میں شرپسندوں نےکالعدم تحریک طالبان پاکستان  کی جانب سے شوگرملز سےٹیکسز مانگنےشروع کرد یے اور عمل نہ کرنے پر فیکٹریوں پر ہتھیاروں سے حملے کی دھمکی بھی دی ہے، شوگر ملز ایسوسی ایشن کا وزیر اعلیٰ، گورنر اور کورکمانڈر پشاور امن کا مطالبہ۔ یہ انکشاف پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن خیبر پختونخواہ زون کے چیئرمین رضوان اللہ خان کے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، گورنر فیصل کریم کنڈی اور کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل عمر بخاری کو الگ الگ لکھے گئے خط میں کیا گیا- تینوں خطوط کے متن کے مطابق ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے رمک میں شوگر ملز سے شرپسند عناصر ٹی ٹی پی کی جانب سے ٹیکسز مانگ رہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ حکومت کی بجائے ان کو ٹیکس ادا کریں ، ایسا نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں-خطوط میں شرپسندوں نے ٹیکس ادا نہ کرنے کی صورت میں فیکٹریوں پر ہتھیاروں سےحملہ کی دھمکی بھی دی ہے۔

 ضلع کرم میں عید سے پہلے عید، جرگہ ممبر حاجی کمال کے مطابق فریقین کے مابین 8 ماہ کے لئے امن تیگہ (معاہدہ) طے ہوگیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق امن معاہدہ رکھنے کے موقع پر ڈی سی کرم و دیگر حکام بھی موجود تھے، ڈپٹی کمشنر نے کہا ضلع کرم میں فریقین کے درمیان 8 ماہ کیلئے امن معاہدہ ہوگیا۔ ڈی سی کرم کا کہنا تھا کہ خلاف ورزی کی صورت میں معاہدہ کوہاٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ جرگہ ممبر حاجی اصغر نے کہا کہ روڈ کھولنے کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے، جرگہ میں فریقین کے عمائدین، فورسز، ضلعی انتظامیہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔جرگہ ممبر حاجی کمال نے بتایا کہ فریقین کے درمیان امن معاہدے کے موقع پر ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق احمد اور دیگر حکام موجود تھے۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اشفاق احمد کا کہنا تھا کہ فریقین میں امن معاہدہ ہونے سے عید کی خوشیاں دوبالا ہو گئیں۔ ایک اور رکن حاجی اصغر کے مطابق سڑک کھولنے کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جا رہا ہے۔

About the author /


Related Articles

Post your comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Newsletter