بیلاروس کے صدر الیگزینڈرلوکاشینکو 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، وزیراعظم شہباز شریف نے نور خان ائیر بیس پر بیلاروس کے صدر کا استقبال کیا، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر سرکاری حکام بھی اس موقع موجود تھے، پاکستان اور بیلاروس بزنس فورم کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان فروغ تجارت سمیت 8 ایم او یوز اور معاہدوں پردستخط کیے گئے، دونوں ممالک میں 2سالہ روڈ میپ پر اتفاق ہوا وزیر تجارت جام کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں تجارتی اور ٹرانزٹ حب بننے کیلئے پر عزم ہے جبکہ وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا بیلا روس صدر کا دورہ ملکی معیشت کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو 3روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے، وزیراعظم شہباز شریف نے راولپنڈی کے پی اے ایف نور خان ائیر بیس پر بیلاروس کے صدر کا استقبال کیا، نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور دیگر سرکاری حکام بھی استقبال کیلئے موجود تھے۔ اسلام آباد میں پاکستان اور بیلاروس بزنس فورم کے دوران دونوں ملکوں میں تجارت کے فروغ کیلئے بزنس ٹو بزنس 8 مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوئے، جن میں پاک بیلاروس پر نیوٹریفوڈ اینڈ فارماسیوٹیکل کمپنی اور بیلاکٹ میں 5سالہ تعاون،’’شہزاد ٹریڈ لنکس‘‘ اور ’’منسک موٹر پلانٹ ‘‘کے درمیان مصنوعات اور ’’بیلشینا ‘‘ کے مابین پاکستانی منڈی میں ٹائرز کی فراہمی کے معاہدے شامل تھے۔ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کے ذریعے سرمایہ کاری، معلومات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا خواہاں ہے، پاکستان میں تمام اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں اور توانائی، انفرا سٹرکچر، ٹیلی کمیونی کیشن، مینوفیکچرنگ، منرلز، آئی سی ٹی اور زراعت سمیت دیگر شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ترجیح ہے، پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان 27-2025 کیلئے روڈ میپ پر اتفاق ہوا ہے، تعاون کیلئے عملی اقدامات کرینگے، پاکستان اور بیلاروس علاقائی تجارت اور کنیکٹیویٹی کے فروغ کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار ہیں، دوطرفہ تجارت میں تنوع لانے کی ضرورت ہے۔ جام کمال نے کہا کہ پاکستان کے گوشت، ڈیری، زرعی مصنوعات اور کاغذی مصنوعات کی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں، بیلاروس کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔ بیلاروس کے صدر وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر 27نومبر تک پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورے میں بیلاروس کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات جبکہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی بات چیت بھی ہوگی۔ بیلاروس کے وزیر خارجہ کی زیر قیادت 68 رکنی اعلیٰ سطحی وفد دو روز پاکستان پہنچا تھا۔
Post your comments