امریکا نے ایران، چین، بھارت، متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی محکمۂ خزانہ اور محکمۂ خارجہ نے ایران کی تیل کی برآمدات کو نشانہ بناتے ہوئے 30 سے زائد افراد اور جہازوں پر پابندیاں لگا دیں۔متاثرہ ممالک میں ایران، متحدہ عرب امارات ، چین، بھارت، ہانگ کانگ، ملائیشیا اور سیشلز شامل ہیں۔امریکا کا کہنا ہے کہ جو بھی ایرانی تیل کے کاروبار میں ملوث ہو گا، اسے سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یوکرین روس تنازعہ ختم کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور قرارداد کی حمایت میں ووٹ دینے والوں میں پاکستان بھی شامل تھا۔
پاکستان کے متبادل مندوب اور سفیر عاصم افتخار نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے قرارداد کی حمایت اس لیے کی کیونکہ امن مشترکہ مقصد ہے۔انہوں نے کہا کہ امن اجتماعی، سب کی شمولیت اور جامع سوچ کے ساتھ ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا چارٹر اور اصول تمام امور بالخصوص امن اور سلامتی سے متعلق معاملات میں مدنظر رہنے چاہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس تنازعہ اور دیگر تنازعات سے متعلق قرارداد پر پاکستان کی حمایت کی بنیاد لوگوں کے لیے خود ارادیت کے اصول اور خودمختاری کا احترام ہے۔ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان دھمکی یا طاقت سے کسی علاقہ کو ہتھیانے کا مخالف ہے، یہ وہ اصول ہیں جن کا احترام اور اطلاق پوری دنیا میں بغیر کسی دہرے معیار یا مخصوص امور کے ہونا چاہیے۔
Post your comments