چین نے ہمسایہ ملک تائیوان اور آبنائے تائیوان کے گرد فوجی مشقوں کا آغاز آج سے کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بیجنگ سے جاری ہونے والے بیان میں ان مشقوں کو ’آزادی‘ کے خواہاں افراد کے خلاف ایک ’سخت تنبیہ‘ قرار دیا گیا ہے۔بیجنگ کا کہنا ہے کہ تائیوان کی آزادی کی حامی قوتوں کی طرف سے علیحدگی پسندانہ کارروائیوں کے خلاف ایک تنبیہ اور ریاستی خود مختاری، قومی یک جہتی کے تحفظ کے لیے جائز اور ضروری آپریشن ہے۔ان فوجی مشقوں کو ’جوائنٹ سوارڈ 2024ء بی‘ کا نام دیا گیا ہے، جو تائیوان کے شمال، جنوب، مشرق اور آبنائے تائیوان میں ہورہی ہیں، ان فوجی مشقوں کے ختم ہونے کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔چینی وزارتِ دفاع کے مطابق ان مشقوں کے ذریعے تھیٹر کمانڈ کے دستوں کی مشترکہ آپریشنز کی صلاحیتوں کی جانچ کی جاتی ہے۔تائیوان نے چینی فوجی مشقوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیزی قرار دے دیا۔تائیوان کا کہنا ہے کہ چین کی غیر معقول، اشتعال انگیز فوجی مشقیں آبنائے تائیوان میں سلامتی کی صورتِ حال کے لیے خطرہ ہیں۔امریکی محکمۂ خارجہ نے بھی کا چینی فوجی مشقوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چین سے تحمل سے کام لینے اور کسی بھی مزید کارروائی سے گریز کا مطالبہ کیا ہے۔امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ اتحادیوں، شراکت داروں کے ساتھ مل کر چین کی سرگرمیوں کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں، امریکا ون چائنا پالیسی سے متعلق دیرینہ مؤقف پر قائم ہے۔
Post your comments